خارجہ اور سیکورٹی امور سے متعلق وزیر اعظم کے مشیر سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ امریکہ نے طالبان کے ساتھ پاکستانی حکومت کے مذاکرات کے دوران ڈرون حملے نہ کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ امریکی صدر پاکستان میں پرامن حالات اور مستحکم جمہوریت کے خواہاں ہیں۔
خارجہ امور سے متعلق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان کے امیر حکیم اللہ محسود کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی وجہ سے مذاکراتی عمل متاثر ہوا سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ حکیم اللہ محسود ہائی ویلیو ٹارگٹ میں شامل تھا اس لیے اُن پر ڈرون حملہ کیا گیا۔ اُنہوں نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد مذاکراتی عمل تعطل کا شکار ہے اور اس عمل کو آگے بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اُنھوں نے بتایا کہ امریکہ نے کہا ہے کہ ڈرون حملوں میں 70 فیصد سے زیادہ اہداف حاصل کیے ہیں۔ہے